1.  Home
  2. Blog
  3. Asfar Ayub Khan
  4. Sood Ki Hurmat

Sood Ki Hurmat

سود کی حرمت

سود کی لعنت نے ہمارے معاشرے کو آکٹوپس کی طرح جکڑا ہوا ہے۔ قرآن مجید میں فرمان باری تعالیٰ ہے "وہ جو سود کھاتے ہیں قیامت کے دن نہ کھڑے ہوں گے مگر، جیسے کھڑا ہوتا ہے وہ جسے آسیب نے چھو کر مخبوط بنا دیا ہو اس لیے کہ انہوں نے کہا بیع (تجارت) بھی تو سود کی مانند ہے اور اللہ نے حلال کیا بیع کو اور حرام کیا سود، تو جیسے اس کے رب کے پاس سے نصیحت آئی اور وہ باز رہا تو اسے حلال ہے جو پہلے لے چکا، اور اس کا کام خدا کے سپرد ہے اور جو اب ایسی حرکت کرے گا تو وہ دوزخی ہے وہ اس میں مدتوں رہیں گے۔ " (البقرة: 275)

اس آیتِ مبارکہ میں اللّٰہ تعالیٰ نے کاروبار اور سود کے درمیان ایک فیصلہ کن خط کھینچ دیا ہے اور تجارت (کاروبار) کو حلال اور سود کو حرام فرما دیا ہے اور سود کھانے والوں کو آسیب زدہ مخبوط الحواس انسانوں کی فہرست میں لا کھڑا کیا ہے۔

اس آیت کے تناظر میں، ہمارے پیارے وطن اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تو سود کا شائبہ تک نہ ہونا چاہئے، کیونکہ ہمارا ملک اسلام کے نام پر بنا ہے اور قرارداد مقاصد کہ رو سے اقتدار اعلیٰ کا مالک صرف اللّٰہ تعالیٰ ہے۔ یہ اقتدار اللّٰہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے دنیا میں عطا فرماتا ہے اور اسی قرارداد کی رو سے، جسے دستور ساز اسمبلی نے 1949 میں پاس کیا تھا، پاکستان میں کوئی ایسا قانون بنایا نہیں جا سکتا، جو قرآن وسنت کی تعلیمات کے منافی ہو۔ شاید اسی کو مدنظر رکھتے ہوۓ سپریم کورٹ نے 1999 میں تاریخی فیصلہ صادر فرمایا تھا جس کی رو سے "ربى" (سود کے لیے مستعمل عربی لفظ)، چاہے اس کا نام منافع، مارک اپ یا سروس چارجز ہو، اپنی ہر حالت میں حرام ہے۔

اس پر حکومت وقت نے نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی۔ اس درخواست پر تئیس برس کے بعد سنہ 2022 میں عدالت عظمیٰ نے فیصلہ سنایا جس کی رو سے اصل فیصلہ برقرار رکھا گیا اور سرکار کو 5 سال کی مدت میں سود ختم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ہم بھی افسران بالا سے التماس کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں۔

پاکستان کا عام مسلمان اس صورتحال سے بہت پریشان ہے کیونکہ زیادہ تر ملازمت پیشہ طبقہ کی تنخواہ بینک کے ذریعے ملتی ہے جو کئی لوگوں کے نزدیک سودی کاروبار کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ بہ امر مجبوری وہ اس نظام کا حصہ بنے ہوئےہیں مگر دل ہی دل میں اس پر کڑھتے رہتے ہیں۔ گزارش ہے کہ ارباب حل وعقد اس مسئلہ کا کوئی حل نکالیں اور خدارا ہمیں سود کے عذاب سے نکالیں۔ اللّٰہ ہم سب کاحامی و ناصر ہو۔

Check Also

Zuban e Haal Se Ye Lucknow Ki Khaak Kehti Hai

By Sanober Nazir