1.  Home
  2. Blog
  3. Asfar Ayub Khan
  4. Traffic Ke Masail

Traffic Ke Masail

ٹریفک کے مسائل

ایک گھمبیر مسئلہ جو ہماری زندگی کا جزو لاینفک بن چکا ہے وہ ٹریفک جام ہے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ یہ دنیا کے ہر ملک میں پائے جاتے ہیں مگر ہمارے وطن عزیز میں اس کی نرالی وجوہات ہیں۔ ذیل میں ان عوامل کی نشاندہی کی جا رہی ہے جن کا ٹریفک جام سے کلیدی تعلق ہے۔

سڑک کے دونوں اطراف گاڑیاں پارک ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں اچھی خاصی چوڑی سڑک بھی ایک تنگ گلی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس پر مستزاد وہ نا جائز تجاوزات ہیں جو ہمارے دکاندار بھائی اکثر اپنی دکانوں کے باہر سامان کی شکل میں بڑھا لیتے ہیں۔ اس کا نتیجہ ٹریفک جام کی صورت میں نکلتا ہے۔

موٹر سائیکلیں شاید ٹریفک پھسنے کی بڑی وجہ ہیں۔ اکثر اوقات تنگ راستوں پر موٹر سائیکل سڑک کے درمیان کھڑی کر دیتے ہیں۔ سڑک پر بھی موٹر سائیکل سوار اپنی لین کی بجائے انتہائی دائیں جانب چل رہے ہوتے ہیں جو ٹریفک جام کے ساتھ ساتھ حادثات کا سبب بھی بنتا ہے۔

معاشرے سے عمومی طور پر صبر اور برداشت کا مادہ عملاً ختم ہو گیا ہے جس کی بھرپور عکاسی سڑک پر ہوتی ہے۔ ٹریفک پھنسنے کی صورت میں عوام الناس تین سے چار لینز بنا لیتے ہیں، نتیجتاً سامنے سے آنے والی ٹریفک بھی رک جاتی ہے اور پورا علا قہ شدید ترین ٹریفک جام کا شکار ہو جاتا ہے۔

اسی طرح اگر کوئی شخص گلی میں مڑنے کا خواستگار ہو تو اس کی یہ خواہش پوری نہیں ہوتی اور اس کے پیچھے لمبی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ اگر کوئی گاڑی خراب ہو جائے تو اسے ایک طرف کرنے کا کوئی رواج نہیں۔ ریڑھے اور ریڑھی والے سڑک پر ناجائز کھڑے ہوتے ہیں جن سے کوئی سرزنش نہیں۔

اداروں کی سست روی کا ٹریفک کی روانی پر بہت برا اثر پڑتا ہے جو سڑک سے کوڑا اٹھانے یا سڑک کی مرمت میں بوجوہ کوتاہی کا شکار ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے مناسب سٹاپ نہ ہونا بھی ایک بنیادی وجہ ہے۔

اس صورتحال میں ہم لوگوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا اور اپنے بچوں کو اس سلسلہ میں تربیت دینی ہو گی۔ مزید برآں سرکار سے گزارش ہے کہ روڈ سینس کو بنیادی تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے سٹاپ بنائے جائیں۔ سڑک پر پارکنگ پر جرمانے کئے جائیں۔ صفائی اور مرمت کے کام بروقت کروائے جائیں تا کہ ہم بھی سڑک پرایک مہذب قوم نظر آئیں۔

Check Also

Baat Karne Ki Space Mafqood

By Syed Mehdi Bukhari