Saturday, 18 May 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mehak Rabnawaz
  4. Qalb e Insani Ki Takhleeq

Qalb e Insani Ki Takhleeq

قلبِ انسانی کی تخلیق

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا "بنی آدم کے دلوں پر اسی طرح زنگ چڑھ جاتا ہے جس طرح پانی لگ جانے سے لوہے پر زنگ آ جاتا ہے"۔

عرض کیا گیا کہ حضور ﷺ دلوں کے زنگ کو دور کرنے کا کیا ذریعہ ہے؟

"آپ ﷺ نے فرمایا کہ موت کو کثرت سے یاد کرنا اور قرآن مجید کی تلاوت کرنا"۔

دل سے متعلق کچھ ایسی معلومات جو ہم میں سے شاید بیشتر لوگ جانتے بھی ہونگے اور وہ یہ ہیں کہ دل ایک یونیورسل سمبل ہے اسے عالمی نشان سے اس لئے بھی تشبیہ دی جاتی ہے کیونکہ یہ symbol love and affection کو ظاہر کرتا ہے۔ کی بورڈ پر ہم جتنی ایموجیز دیکھتے ہیں اس میں دل کی ایموجی تقریباََ 29 emotions and feelings کو ریپریزنٹ کرتی ہے۔

انسانی دل ایک مٹھی جتنا ہوتا ہے۔ قدرت نے دل کی دھڑکن کو ڈيل کرنے کے لیے ایک پریکٹیکل نظام تخلیق کیا ہوا ہے جسے cardiac conduction سسٹم کہتے ہیں۔ اسی نظام کے تحت دل کی دھڑکن کنٹرول میں رہتی ہے۔ مرد کا دل عورت کے دل سے دو اونس زیادہ وزنی ہوتا ہے جبکہ عورت کا دل مرد کے دل کی نسبت زیادہ تیزی سے دھڑکتا ہے۔

انسان کا دل دن میں 115000 ٹائمز دھڑکتا ہے اور 2000 گیلن خون جسم میں پمپ کرتا ہے۔

انسانی دل کا وزن تقریبا 290 گرام ہوتا ہے۔

"اور تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟" (سورۃ رحمٰن)

اب ہم اگر قلبِ انسانی سے متعلق مزید معلومات جاننے کے لیے قرآنِ پاک کی آیات مبارکہ پر نظر ثانی کریں تو ہمیں اندازہ ہو گا کہ ہمارا شمار کن لوگوں میں ہوتا ہے؟ کون سے دل اللہ کی نظر میں محبوب اور کونسے نا پسندیدہ ہیں تاکہ ہم خود اپنا محاسبہ کر کے اللہ کی خوشنودی کے مطابق اپنی اصلاح کر پائیں بے شک یہی بہترین فلاح ہے۔

قرآن پاک کی روشنی میں قلب کی تیرہ اقسام کے ساتھ وضاحت کی گئی ہے اور بے شک اس میں بہت بڑی نشانیاں ہیں عقل والوں اور ایمان والوں کے لیے۔

1) (سورۃ الشعراء آیت89)

اللہ کی نظر میں پہلا دل قلب سلیم ہے جو کفر، گندگی اور نفاق سے پاک ہوتے ہیں اللہ کو ایسے لوگ بہت پسند ہیں۔

2) (قلب منیب سورة ق آیت33)

یہ وہ دل ہے جو اللہ پاک سے توبہ کرتے اس کی اطاعت میں مصروف رہتے ہیں۔

3) (سورہ مخبت سورۃ الحج آیت 04)

یہ وہ دل لوگ ہیں جو عاجزی سے زندگی بسر کرتے ہیں پھر مطمئن اور پر سکون رہتے ہیں۔ رسول پاک ﷺ کا فرمان ہے جو اللہ کے لیے جھکتا اور عاجزی اختیار کر لیتا ہے تو اللہ پاک اس کو بلندياں عطا فرماتا ہے۔

4) (قلب وجل سورة المومنون آیت60)

یہ وہ دل ہے جو ہر لمحہ اللہ کے عذاب سے ڈرتے اور نیکی کرنے کے بعد یہ سوچ کر ڈرتے ہیں کہ نجانے ہماری نیکی قبول ہو گی یا نہیں؟ یہ تاریخ پر گہری نظر رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں ان کے خیال میں اللہ پاک نے اپنے پیغمبروں کو بھی ان کی غلطیوں کی سزا دی تو ہم کیا چیز ہیں؟ چنانچہ اپنی بڑی سے بڑی نیکی کو بھی حقیر جانتے ہیں۔

5) (قلب تقی سورۃ الحج آیت32)

ایسا دل رکھنے والے لوگ اللہ کے حکم کی تعظیم کرتے ہیں کسی مجبوری کے سبب یہ عبادت نہ کر سکیں تو یہ روزہ داروں کے سامنے کھانے پینے سے اجتناب کرتے، آذان اور نماز کے وقت خاموشی اختیار کرتے ہیں۔

6) (قلب مہدی سورۃ التغابن آیت 11)

اس دل کے مالک اللہ کے احکامات کو بخوشی قبول کرتے، اللہ کی رضا میں راضی رہنے والے ہوتے ہیں زندگی میں ایسے لوگ کبھی خسارے میں مبتلا نہیں ہوتے۔ ربّ کریم ان لوگوں کے لئے برائی سے اچھائی کا راستہ نکال دیتا ہے جو ایسوں کے لیے شر رکھتے ہیں تو اللہ شر سے خیر نکال دیتا ہے۔

7) (قلب مطمئن سورۃ الرعد آیت28)

یہ وہ دل ہیں جو دن رات اللہ کی تسبیح میں مشغول رہتے ہیں اور انہیں اللہ کی توحید و ذکر سے سکون نصیب ہوتا ہے۔

8) (قلب حئ سورة ق آیت37)

یہ وہ دل ہیں جو جھوٹ بولنے، کم تولنے، شرک پھیلانے اور تکبر کرنے، برائی کی ترویج کرنے، بچوں اور جانوروں پر ظلم کرنے والوں کا انجام دیکھ سن کر اور اللہ کی نافرمان قوموں کے حال سے عبرت حاصل کرتے اور اپنے گناہوں سے توبہ کرتے رہتے ہیں۔

9) (قلب مریض سورۃ الاحزاب آیت32)

یہ وہ دل لوگ ہیں جو بد اخلاقی، لالچ، ہوس اور نفاق کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ لالچ، ہوس، نفاق، بد اخلاقی کو اپنی عادتیں سمجھتے ہیں جبکہ یہ دماغی مریض ہوتے ہیں اور اذیت ناک زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔

10) (قلب الاعمی سورۃ الحج آیت46)

یہ وہ دل ہوتے ہیں جو نہ دیکھتے، نہ سنتے اور نہ سمجھتے ہیں۔ اللہ پاک ایسوں کے بارے میں مومنوں کو حکم دیتا ہے کہ انہیں سلام کر کے گزر جایا کرو۔ یہ بے حس لوگ ہوتے ہیں لہٰذا ان سے بحث میں مت پڑا کرو اللہ انہیں اندھا اور بہرہ سمجھتا ہے۔

11) (قلب اللاھی سورۃ الانبیاء آیت3)

یہ وہ دل ہیں جو قرآن سے غافل اور دنیا کی رنگینیوں میں مگن رہتے ہیں اور بالآخر عبرت کا نشان بن جاتے ہیں۔

12) (قلب الآثم سورۃ البقرہ آیت283)

یہ دل لوگ حق پر پردہ ڈالنے اور گواہی کو چھپانے والے ہوتے ہیں۔ تاریخ کا مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ معاشرے میں وہ لوگ تباہ و برباد ہی ہوتے ہیں جو حق پر پردہ ڈالتے اور گواہی کو چھپاتے ہیں۔

13) (قلب متکبر سورۃ المؤمن آیت35)

یہ لوگ دینداری کو اپنا گھمنڈ سمجھتے، تکبر اور سرکشی میں مبتلا رہتے ہیں یہ ظلم اور جاہلیت کا شکار بنتے ہیں۔ بے شک پھر دنیا میں متکبر لوگ فرعون اور نمرود کی طرح عبرت کا نشان بن جاتے ہیں۔

اس آرٹیکل میں 1 تا 9 خاصیت رکھنے والے دل کے مالک لوگ اللہ کے پسندیدہ اور محبوب بندے ہوتے ہیں۔ ربّ ذوالجلال ہمیں دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنے اور قرآن پاک کو سوچ سمجھ کر پڑھنے اور غور و فکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

Check Also

Insaf Kaise Milega?

By Rao Manzar Hayat