Thursday, 16 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Parvez Moula Bakhsh/
  4. Ishq, Mohabbat Aur Zindagi

Ishq, Mohabbat Aur Zindagi

عشق، محبت اور زندگی

عشق ایک لا علاج بیماری ہے۔ جو کسی کو کسی سے بھی ہوسکتا ہے۔ عشق بس کچھ ہی سے ہوتی ہے۔ میرے کہنے کا مطلب ہے کہ ہر شخص عشق نہیں کرسکتا۔ اگر دونوں کو ایک دوسرے سے عشق ہو تو زندگی بن جاتی ہے اور انسان زندگی کو جنت سمجھنے لگتا ہے۔ مگر، اک طرفہ محبت اور عشق انسان کو کھا جاتی ہے۔ یہ اک طرفہ محبت ہی ہے جو کسی کو شاعر اور کسی کو شرابی بنا دیتا ہے۔

محبت اور زندگی جو کہ دو جدا الفاظ ہیں۔ مگر، انکی مثال گولی اور بندوق کی طرح ہے۔ جو ایک دوسرے کے بغیر بیکار ہیں۔ اسی ہی طرح زندگی محبت کے سوا زندگی نہیں۔ کوئی یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ ہماری دنیا محبت ہی کی وجہ سے بنی ہے۔ اللہ نے آدم ؑکو اس لیے جنت سے نکل کر دنیا میں بھیجا تاکہ حضرت محمد ﷺ کو بھیجیں۔ جی ہاں، میں اس ہی محبت کی بارے میں بات کر رہا ہو، جس کی وجہ سے اللہ نے دنیا کو تخلیق دی۔

میرے کہنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ بندہ گلی گلی جا کرا علان محبت کرے۔ شاید، آپ زرا الجھے ہوئے ہیں۔ اس بات کو سمجھنے کیلئے ایک بات کہنا چاہوں گا کہ کوئی مذہب اور نہ ہی خدا کسی نامحرم کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر چکر چلاے۔ مگر، اگر محبت ہوجائے تو نہ مذہب اور خدا اس بندے کو سزا کا حقدار مانتا۔ جو محبت جان بوجھ کر کی جائے وہ محبت نہیں اور خدا صرف محبت کی اجازت دیتا ہے۔

جو خالص اور پاک ہو، جو خدا اور بندے کے درمیان ہو، جو ایک انسان کو دوسرے انسان کی صورت کی وجہ سے نہیں بلکہ سیرت کی وجہ سے ہو۔ انسان محبت کے بغیر ایک بت ہے، جو ظاہری طور پر تو مکمل ہے۔ مگر اس میں احساس انسانی نہیں، اس میں وہ چاہت خدائی نہیں، اس میں وہ طلب محبت نہیں۔ اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ میں آج کل کی محبت کے بارے میں بات کر رہا تو مجھے بخش دیجئے اور اپنا رخ اور نظریہ درست کیجئے۔

میں تو اس محبت کی بات کر رہا ہو، جو اللہ کو اپنے بندوں اور دیگر مخلوق سے ہے، میں تو اس محبت کی بات کر رہا ہو، جو ایک ماں کو اپنے بچوں اور بچوں کو اپنے ماں کے لئے ہوتی ہو۔ میں تو اس محبت کے بارے میں بات کررہا ہو، جو ہر مسلمان کو نبی کریم ﷺ سے انکے دیکھنے اور ان سے ملنے کے بغیر ہے۔ اور اصل محبت تو وہ ہے جو مالک اور غلام کے درمیان ہوتی ہے۔

لیلیٰ اور مجنوں، سسی اور پنوں، شیریں اور فراز، کی محبت پر غور و فکر کریں۔ یقیناً مجھے آپ کو بات سمجھانے کی ضرورت نہیں پڑے گا۔ مزید لکھنے سے پہلے آپ سے یہ پوچھنا چاہوں گا کہ کیا، آپ کو لفظ "محبت " پریشان تو نہیں کر رہا؟ اگر آپ کو اب بھی لگتا ہے کہ محبت ایک برا لفظ ہے تو آپ کوئی اور موضوع تلاش کیجئے۔

محبت عام انسان سے کسی دوسرے انسان کو ہوسکتا ہے۔ مگر، کچھ محبتیں عارضی اور وقتی ہوتی ہیں۔ ان میں دوستی اور پیار زیادہ تر شامل ہیں۔ محترم قارئین، آپ یہ ضرور یاد رکھیں کہ یہ جو محبت ہیں، بلکہ سچ میں محبت نہیں ہے، یہ صرف ایک ضرورت ہے۔ جس کو آج کل کے زمانے نے محبت کا نام دیا۔

قارئین، ہمیں چاہیے کہ زندگی کو جی بھر کے جی لیں، محبت کا صیح مطلب سمجھیں اور بے مطلب محبت کریں۔

Check Also

Kitaben Parhne Ke Mausam

By Sondas Jameel