Thursday, 25 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Dr. Ijaz Ahmad/
  4. Flu

Flu

فلو

موجودہ سردی کے موسم میں شاید ہی کوئی ذی روح فلو سے بچ پائی ہو گی۔ اس بار اس وائرس نے کچھ زیادہ ہی اپنی شدت کا اظہارکیا ہے۔ اس میں ہم لوگوں کی بے احتیاطی بھی ایک وجہ ہے۔ کووڈ کے باوجود ہم نے ماسک کو ابھی تک جزو لازم نہیں سمجھا۔ جس وجہ سے نزلہ، زکام، گلے کی خرابی، چھاتی کی انفیکشن بخار عام ہے۔ ہسپتالز میں رش بڑھ رہا ہے۔ بہت ضروری ہے کہ ہم کچھ ایسے بنیادی اقدامات کریں جس سے اس وائرس کا بچاؤ کر سکے یا جلدی اس سے چھٹکارا پا سکیں۔

فلو کی کیفیت ہو نہ ہو گھر سے باہر نکلتے ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔ وضو کے لئے یا ہاتھ منہ کی دھلائی کے لئے مناسب گرم پانی استعمال کریں۔ اس کے بعد فوری ٹشو سے گیلا پن کو ختم کریں۔ اگر کمرے یا گاڑی میں ہیٹر کے اندر زیادہ دیر بیٹھے رہیں ہیں تو فوری باہر نہ نکلیں۔ خود کو موسم کے لحاظ سے ڈھانپیں پھر باہرنکلیں۔

گرم چادر لینے سے سردی کی روک تھام نہیں ہوتی کوشش کریں سر کے پچھلے حصے اور کانوں کو اچھی طرح ڈھانپ لیں۔ سردی کی وجہ سے پانی کم پیا جاتا کوشش کریں لیکوڈ کی شکل میں پانی کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ خالص شہد کو اپنی خوراک کا لازمی جزو بنائیں۔ (ذیا بیطس کے مریض اپنے فزیشن کے مشورے پر عمل کریں)

فلو کی کیفیت میں اپنے ہاتھوں سے ناک کو بار بار ٹچ نہ کریں اور نہ ہی ایک رومال یا تولیہ بار بار استعمال کریں۔ اس کے لئےٹشو استعمال کریں۔ اپنے ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ فلو میں نقاہت بہت محسوس ہوتی ہے آپ جتنا زیادہ بیڈ ریسٹ کو یقینی بنا سکتے بنائیں اس سے جلدی ریکوری ہو گی۔

فلو میں سیلف میڈیکیشن یا اینٹی بائیوٹک نہ لیں (اندھا دھند فزیشن بھی عام انسان بھی پینا ڈول استعمال کرنے کا مشورہ دیتےہیں۔ پینا ڈول کئی امراض کی موجودگی میں نقصان دہ ہو سکتی ہے۔)ویسے بھی یہ بات اکثر بولی جاتی ہے کہ فلو کی دوائی کھانے سےسات دن میں آرام آ جاتا ہے نہ کھائیں تو ایک ہفتے میں تو آ ہی جائے گا۔ ادرک دارچینی بڑی الائچی کا قہوہ کافی موثر ثابت ہوتا ہے۔

گلے کی خرابی کی صورت میں صبح شام نیم گرم پانی میں نمک ڈال کے غرارے کریں کسی بھی اینٹی بائیوٹک میڈیسن سے زیادہآپ کو آرام محسوس ہو گا۔ ہم لوگ بہت جلدی اینٹی بائیوٹک کی طرف چلے جاتے ہیں جو کہ مناسب نہیں ہے۔

ناک بند ہونے کی صورت میں بھاپ ایک اچھی تھیراپی ہے۔ شیر خوار بچوں کو نیبو لائز کرنا سود مند ہوتا ہے۔ ناک بند اور گلےکی خرابی میں گرم دودھ کی سوئیوں کی بھاپ بھی لی جائے اور کھائی بھی جائیں تو اس سے بھی تکلیف میں کمی واقع ہوتی ہے۔

نزلہ زکام اور چھینکوں کی روک تھام کے لئے سیاہ بھنے ہوئے چنے یا سیاہ چنے کا شوربہ بھی اس کی شدت کو کم کرتا ہے۔ خوراک میں وٹامن سی شامل کریں۔ امرود میں وٹامن سی وافر موجود ہوتی اور اس موسم میں عام مل بھی جاتا ہے۔ اس سےفائدہ اٹھانا چاہئے۔

گھروں میں دھوپ آنے دی جائے۔ اپنے تولیہ کمبل رضائی وغیرہ کو وقفے وقفے سے دھوپ لگواتے رہیں۔ گھر کے اندر فرش کوجراثیم کش دوائی سے دھوئے۔ کارپٹ، قالین، پردے، صوفے وغیرہ کی صفائی کو یقینی بنائیں۔

گھر میں موجود کسی پالتو جانور یا پرندے کی ویکسینیشن لازمی کروائیں۔ اگر علامات میں شدت ہو چھاتی میں انفیکشن ہو تو ضرور اپنے فزیشن کے پاس جائیں۔

چھینک کا آنا باعث رحمت ہوتا۔ اس میں رب کی حکمت پوشیدہ ہے۔ کہتے کہ اگر یہ چھینک یا فلو کی کیفیت نہ بنیں تو ایک دماغی مرضجسے عرف عام میں سر سام بولتے لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا۔ سو اس زکام کو برا مت خیال کریں۔

بس مو سمیاتی تبدیلی کے مطابق خود کو تھوڑا تبدیل کر لیا کریں تو مہنگائی کے اس دور میں ڈاکٹر صاحبان اور کیمسٹ حضرات کےخرچے سے خود کو بچا سکتے ہیں۔ اپنا اپنے گھر والوں کا خیال رکھیں اللہ پاک ہمیں ہر بیماری پریشانی سے محفوظ رکھے۔

ویسے بھی سیانے کہتے کی پرہیز علاج سے بہتر ہوتا۔

Check Also

Waldain Se Husn e Salook, Naye Zaviye Se

By Muhammad Saleem