1.  Home/
  2. Blog/
  3. Mujahid Khan/
  4. Leader Bano Follower Nahi

Leader Bano Follower Nahi

لیڈر بنو فالور نہیں

کسی نے خوب کہا ہے کہ اگر بکریوں کے جُھنڈ کا لیڈر شیر ہو، تو وہ سامنے والے شیروں کے اُس جھنڈ کو ہراسکتا ہے، جس کا لیڈر ایک بکری ہو۔ اسلیئے ہمیشہ لیڈر بنو، فالور اور پیرو کار نہیں۔ کیونکہ لیڈر ہی دنیا کو لیڈ کرتا ہے اور فالور ہمیشہ فالو ہی کرتا رہ جاتا ہے۔ لیڈر اپنے آپ پر اعتماد کرنے سے بنتا ہے۔ جہاں ہر کوئی کہتا ہے کہ یہ کام نہیں ہوسکتا، یہ ناممکن ہے ،تو اُسی وقت لیڈر ہی ہوتا ہے جو کہتا ہے کہ یہ مت کہو کہ نہیں ہوسکتا یا نا ممکن ہے، بلکہ یہ سوچو کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے اور کیسے ممکن ہوگا۔ پھر اپنے خود اعتمادی کی طاقت سے وہی ناممکن ،ممکن ثابت کر دیتا ہے۔

لیڈر شپ شخصیت کا عنوان ہے اور یہ آپ کے اندر موجود ہوتی ہے۔ گویا یہ آپ کے "اندرونی انسان"کا عکس ہے جو آپ کا فکر وعمل ہوتا ہے، بعینہ وہی"بیرونی انسان" سر انجام دیتا ہے۔ دوسروں کی رہنمائی و متحرک کرنے اور اپنا ہم فکر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ پہلے آپ خود کو دوسروں کیلئے ایک رول ماڈل بنائے، اور ایک ایسی مثال قائم کریں کہ لوگ برغبت ورضامندی آپ کی پیروی کریں۔ ایک لیڈر کی سب سے نمایاں خاصیت یہ ہوتی ہے ،کہ وہ اپنے اعمال واطوار کیلئے خود احتسابی کا ایک بلند معیار مقرر کرتا ہے۔

وہ جانتا ہے کہ لوگ اس کا ہر عمل جانچتے اور پرکھتے ہیں، لہذا وہ اپنے ہر عمل میں بہت محتاط رہتا ہے۔وہ لوگوں کو اپنے احکامات سے نہیں بلکہ اپنے اعمال سے متحرک کرتا ہے اور ایسی زندہ مثال بنتا ہے، جسے سراہتے ہوئے لوگ ان کو بخوشی فالو کرتے ہیں۔لیڈر وہ ہوتا ہے ،جو مختلف النوع افراد کو ایک مشترکہ مقصد کیلئے کام کرنے پر آمادہ کرلیتا ہے۔ لیڈر، ارکان میں فعالیت کو زندہ رکھتا ہے، اور ایسے فیصلے کرتا ہےجو اس کی ٹیم یا جماعت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

وہ صاحب بصیرت، ایماندار ودیانتداد، جرأت مند وباہمت، حقیقت پسند اور ذمہ داری کا احساس کرنے والا ہوتا ہے۔لیڈر کو نتائج کی سوفیصد ذمہ داری قبول کرناہوتی ہے،اور ہر قسم کے ادنیٰ و اعلیٰ بہانے اور دوسروں پر الزام تراشی سے اجتناب کرنا ہوتا ہے۔ دوسروں کی غلطیوں پر اُن کیلئے اپنے دل میں کوئی برائی یا ربخش نہیں رکھنا ہوتی، درگزر اور وسعت قلبی سے کام لینا ہوتا ہے، اور بس اپنے مقصد پر فوکس رہنا ہوتا ہے، یہ جانتے ہوئے کہ تمام ترسوچیں اور ذہنی تیاری مقصد کے حصول کی تمہید ہے۔

خود کو منظم کیجئے، اپنے و اپنے سے وابستہ افراد کیلئے اپنے ہی شعبہء کار میں کوئی اعلیٰ نصب العین اپنائیے،اور خود کو کامل متحرک بناتے ہوئے دل وجان سے اپنے مقصد کی جانب گامزن رہئیے۔ آپ کو دوسروں کا بے لوث تعاون، اعتماد، محبت، احترام اور اخلاص از خود ملتا جائے گا۔

Check Also

Pakistani Cubic Satellite

By Zaigham Qadeer