1.  Home/
  2. Blog/
  3. Mujahid Khan/
  4. Nojawano Ki Misali Tarbiyat Gah

Nojawano Ki Misali Tarbiyat Gah

نوجوانوں کی مثالی تربیت گاہ

مدرسہ تعلیم القرآن پشاور کے رہائشی علاقے افغان کالونی میں واقع ہے۔ ادارہ ھذا میں قرآن کریم کی تعلیمات گزشتہ تقریبا 14 سالوں سے فی سبیل اللہ پڑھائی جاتی ہے۔ یہاں پر قرآنی تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں اور نوجوانوں کے تربیت اور کردار سازی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ جس کے نتیجے میں یہاں پڑھنے والے بچے دیگر اداروں کے بچوں سے منفرد تربیت پاتے ہیں، جو کہ یہاں آکر عملی طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

مدرسہ تعلیم القرآن ایک جزوقتی مدرسہ ہے اور سکول، کالج اور یونیورسٹی کے طلباء وطالبات سکینڈ ٹائم میں یہاں قرآنی تعلیمات سے بہرور ہوتے ہیں۔ مدرسہ تعلیم القرآن کے روح رواں اور منیجنگ ڈائریکٹر بندہ ناچیز راقم الحروف عصری و دینی دونوں تعلیمی اداروں سے گریجویٹ ہے اور درس نظامی کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے اسلامک بینکنگ اور فنانس میں ایم فل کر چکے ہیں۔

تو دونوں تعلیمی نظام ہائے کی جھلک اور دینی و عصری تعلیم کا ایک خوبصورت امتزاج ادارہ میں قائم ہے۔ مدرسہ میں قرآنی نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کا باقاعدہ شیڈول کے مطابق وقتاً فوقتاً انعقاد کیا جاتا ہے۔ آج 21 اگست 2022 کو بھی یوم آزادی کے حوالے سے " آزادی کوئز مقابلہ" کا انعقاد کیا گیا تھا۔ پروگرام بعد نماز مغرب شروع ہوئی۔

پروگرام کیلئے مدرسہ تعلیم القرآن کے شعبہ ایجوکیشن اور دیگر شعبہ جات نے مل کر بہترین انتظامات کیئے تھے۔ پروگرام کیلئے باقاعدہ انتظامی کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی اور دو ہفتے پہلے پروگرام کے لیے تیاریاں شروع ہوئی تھی۔ ڈسپلن، ٹیم ورک، اور مربوط انتظامی صلاحیت واضح طور پر ادارے کے خصوصیات ہیں اور ایسے پروگرامز کے موقع پر عملی طور پر اس کا مظاہرہ بھی کیا جاتا ہے۔

کوئز مقابلہ میں حصہ لینے کیلئے باقاعدہ طریقہ کار وضع کیا گیا تھا۔ پہلے مرحلے میں طلباء حصہ لینے کیلئے اپلائی کرتے ہیں، پھر ان کی سکروٹنی کی جاتی ہے اور مقابلے کیلئے اہل امیدواروں کو سلیکٹ کیا جاتا ہے۔ کل چار ٹیمیں ہوتی ہے اور ہر ٹیم میں تین تین طلباء ہوتے ہیں۔ پھر منتخب امیدواروں کو ایک مرتب شدہ نصاب دیا جاتا ہے جن میں مقابلے کے پارٹس کے حوالے سے نمونے ہوتے ہیں۔

تاکہ طلباء ان کو دیکھ کر باقاعدہ تیاری کرسکے، اکثر چیزیں طلباء کو خود سرچ کرنا پڑتی ہے۔ کیونکہ کوئز مقابلہ کل پانچ حصوں پر مشتمل ہوتا ہے، جن میں اسلامی معلومات، قومی معلومات، آئی کیو لیول، جنرل نالج اور پاکستان کے مشہور تاریخی اور قومی عمارتوں کے تصاویر شامل ہوتی ہے۔ باقاعدہ پروجیکٹر کے ذریعے تمام پروگرام کے سوالات کمپیٹیٹرز اور شرکاء پروگرام کو دکھائے جاتے ہیں اور طلباء کے۔

جواب دینے کے بعد صحیح یا غلط جواب بھی سکرین پر دکھایا جاتا ہے تاکہ ناظرین کے علم میں بھی اضافہ ہوں۔ پروگرام کے بعض مراحل میں ہر ٹیم ممبر سے انفرادی سوالات کئے جاتے ہے اور بعض سوالات میں ٹیم مشورے سے جوابات دیتے ہیں۔ الغرض کوئز پروگرام مدرسہ تعلیم القرآن پشاور کی ایسی منفرد ٹریننگ پروگرام ہے جس میں طلباء کو ہر لیول پر تیار کیا جاتا ہے تاکہ طلباء کو اپنے زندگی کے ہر موڑ پر کامیابی ملیں۔

پروگرام کے آغاز میں سٹیج سیکرٹری جناب سکندر ساحل صاحب (جو کہ اس مدرسہ کے فارغ التحصیل طالب علم ہے اور اب ہزارہ یونیورسٹی سے جرنلزم میں ماسٹر ڈگری کر رہا ہے) نے مدرسہ تعلیم القرآن اور کوئز مقابلہ پروگرام کا تعارف اور مقصدںکو واضح کیا اور تلاوت قرآن کریم سے باقاعدہ پروگرام شروع ہوا۔ تلاوت کے بعد ملی نغمہ سنایا گیا اور قومی ترانہ پیش کیا گیا پروگرام میں مختلف شعبہ ہائے۔

زندگی سے تعلق رکھنے والے مہمانان گرامی، جن میں وائس پریزیڈنٹ پشاور پریس کلب جناب محمد رضوان، سابق سیکرٹری ایجوکیشن سوات تعلیمی بورڈ جناب جاوید خان، سپوکن انگلش یونیورسٹی کے ڈائریکٹر جناب اکبر شاہ خلجی، مسلم ایجوکیشنل سسٹم کے ایچ آر ڈائریکٹر جناب محمد نوید خان، آئی ٹی ایکسپرٹ ارباب کاشف عباس، امازون ٹریڈ ایکسپرٹ جناب محمد قیاصکیئر۔

ہسپتال برائے انسداد منشیات کے چئیرمین حاجی خان امیر، نیشنل یوتھ اسمبلی خیبرپختونخوا کے سپیکر جناب ابوبکر صدیق، نیشنل یوتھ اسمبلی خیبرپختونخوا یوتھ منسٹرز جناب شوکت علی اور ڈاکٹر حارث، ینگ موٹیویشنل سپیکر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے اعزاز یافتہ جناب محب اللہ سمیت دیگر مہمانان گرامی نے شرکت کی اور مدرسہ تعلیم القرآن کے مدیر اعلیٰ۔

جناب مولانا مجاہد خان ترنگزئی صاحب اور انتظامیہ کی حوصلہ افزائی کی۔ ماشااللہ طلباء کی تیاری معیاری تھی، سوالات کے جوابات پورے حوصلہ مندی سے دئیے اور مقابلہ خوب کانٹے دار چلا۔ مہمانان نے طلباء کی صلاحیت اور پر عزمی کی داد دیتے رہے اور مدرسہ کی انتظامیہ کی صلاحتیوں کے تعریف کرتے پورے انہماک سے سرگرمی میں مگن تھے۔ پروگرام کے اختتام پر مدرسہ تعلیم القرآن کے مدیر اعلی بندہ ناچیز نے آنے والے تمام مہمانوں۔

نوجوانوں، اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء اور عوام الناس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروگرام کے مقصد اور ادراہ مدرسہ تعلیم القرآن للبنین والبنات افغان کالونی پشاور کے وژن و مشن پر روشنی ڈالی اور فرمایا کہ مدرسہ تعلیم القرآن للبنین والبنات افغان کالونی پشاور نوجوانوں کے دینی تعلیم و تربیت کا ایک منفرد ادارہ ہے۔ جس میں بچوں کی قرآنی تعلیمات کے ساتھ ساتھ تربیت اور کردار سازی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔

اور معاشرے کے ایسے افراد کو تیار کرنا ہے، جو مستقبل میں دین اسلام اور ملک خداداد پاکستان کی دیانتداری کے ساتھ خدمت کر سکے۔ اس کے بعد مہمانوں نے پروگرام میں شریک طلباء اور نوجوانوں کے ساتھ اپنے کامیابی کے تجربات شئیر کئے اور مستقبل میں کامیابی اور ملک خداداد پاکستان کے تعمیر و ترقی کے حوالے سے خصوصی پیغامات جاری کئے۔ انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے مدیر اعلی مدرسہ تعلیم القرآن راقم الحروف اور تمام انتظامیہ کے کاوشوں کو سراہا اور خوب داد دی۔

مہمانوں نے مدرسہ تعلیم القرآن پشاور کو نوجوانوں کیلئے بہترین تعلیم و تربیت کا مشعل راہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ایسا ادارہ کہ جس میں دینی و عصری تعلیم کا حسین امتزاج ہوں اور ملک خداداد پاکستان کے نوجوانوں کو ایسی بہترین تربیت دے رہا ہوں۔ تو یقیناً یہ دیگر دینی و عصری تعلیمی اداروں کیلئے ایک مثال ہے، ایسے ادارے ملک وقوم کی صحیح معنوں میں خدمت کرتی ہے اور ملک و قوم کو لیڈرز فراہم کرتی ہیں۔

مہمانان گرامی نے مدیر اعلیٰ مولانا مجاہد خان ترنگزئی صاحب کو ہر قسم تعاون کی تعین دہانی کرائی اور ہر موڑ پر ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔ آخر میں سکرین بورڈ پر تمام ٹیموں کے نمبرات دکھائے گئے۔ جس میں فرسٹ، سیکنڈ، تھرڈ اور فورتھ پوزیشن ہولڈرز ٹیموں کے مارکس شامل تھے۔ مہمانوں نے آزادی کوئز مقابلہ کے ونر ٹیموں میں ایوارڈز اور توصیفی اسناد تقسیم کئے۔

پروگرام کے اختتام پر مدیر اعلیٰ مدرسہ تعلیم القرآن للبنین والبنات افغان کالونی پشاور مولانا مجاہد خان ترنگزئی صاحب نے ملک خداداد پاکستان اور عالم اسلام کے مسلمانوں کے تعمیر وترقی اور مدرسہ کے تمام اسٹاف معاونین اور پروگرام کے شرکاء کیلئے خصوصی دعائیں مانگی۔ یوں اس عظیم بارونق اور تربیت سے بھرپور پروگرام کا اختتام ہوا اور مہمانوں، نوجوانوں اور تمام شرکاء نے ڈھیر سارے علم و فہم کے موتیوں کو اپنے ساتھ لے کر رخصت ہوئیں۔

Check Also

Gandum, Nizam e Taleem, Hukumran Aur Awam (2)

By Zia Ur Rehman