Thursday, 09 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Zeashan Butt/
  4. Kamyab Shadi Shuda Zindagi Ke Usool

Kamyab Shadi Shuda Zindagi Ke Usool

کامیاب شادی شدہ زندگی کے اصول

سنتے ہیں خوشی بھی زمانے میں کوئی چیز

ہم ڈھونڈتے پھرتے ہیں کدھر ہے کہاں ہے

خوشگوار ازدواجی زندگی، جیسے فیصل مسجد کے بغیر اسلام آباد کا ذکر ادھورا ہے۔ اسی طرح میری ہر تحریر اشفاق صاحب کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے۔ آپ فرماتے ہیں کہ عورت کو نہ امیر مرد پسند ہوتا ہے نہ غریب، اس کی پسند کا تعلق معاش اور وسائل سے ہے ہی نہیں۔ عورت کے اندر اپنا ایک جہان ہے۔ اس کو صرف وہ مرد پسند ہے۔ جو اس کی دل سے عزت کرے اور اس کی بات کو سنے اور اس کو اہمیت دے۔

پھر وہ بڑی سے بڑی مشکلات کو بھی برداشت کر جاتی ہے۔ ایک سوال یہ بھی کہ کیا خوشگوار ازدواجی زندگی ممکن ہے؟ ایک لطیفہ عرض کروں کہ ایک مولوی صاحب جنت کا نظارہ بیان کر رہے تھے۔ ان کے سامع جٹ، پینڈو، دیہاتی تھے، جو انتہائی دلچسپی سے سن رہے تھے۔ اچانک مولوی صاحب عرض کرتے ہیں۔ تمھیں پتہ ہے کہ ستر حوروں کی ملکہ کون ہو گی؟

جب سامعین نے سوالیہ نظروں سے دیکھا تو خود ہی گویا ہوے کہ تمھاری بیوی ان حوروں کی ملکہ ہوگی۔ وھاں سارا مجمع سرا پاے احتجاج ہو گیا۔ ایک بزرگ نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ وہ بھی کیا جنت ہوئی جہاں بیوی بھی ہوگی۔ دوسرا کہتا ہے مولوی صاحب اگلی دفعہ سہی سے پڑھ کے آنا۔ دوسرا سوال یہ کہ ازدواجی زندگی میں اختلاف کیوں ہوتے ہیں پہلے بات مردوں کی۔

1۔ عام طور پر مرد انصاف نہیں کرتے والدین کی بےجا طرف داری کرتے ہیں۔ اس سے ماحول خراب ہوتا ہے۔ اس میں توازن ہونا چاہیے۔

2۔ مرد ذمہ داری قبول نہیں کرتے، جیسے معاش کی ذمہ داری، اشیاء ضرورت کی دستیابی، بچوں کی تربیت۔ کچھ کا خیال ہے کہ پیسے کما دیے ہیں باقی سب عورت کرے اس سے خرابی پیدا ہوتی ہے۔

3۔ مردوں کی سب سے بڑی غلطی جس سے ازدواجی زندگی میں مسائل بڑھتے ہیں کہ عورت کی معمولی سی غلطی کو بھی سر عام بیان کریں گے، خاص طور پر خاتون خانہ کے گھر والوں کے سامنے جبکہ کبھی غلطی سے تعریف کرنی ہی ہو تو ایسی جگہ کا انتخاب کریں گے کہ جہاں فرشتوں کے بھی نہ ہونے کا گمان ہو بہترین تعلقات کے لیے اس کا الٹ ہونا چاہیے۔ تنقید برائے اصلاح ہو۔ اور درگزر والا معاملہ ہونا چاہیے۔

عورت

زیادہ تر شادی شدہ عورتیں جو نہ خوش ہوتی ہیں۔

1۔ ان میں بے صبری کا عنصر پایا جاتا ہے اور بلا کی ضدی ہوتی ہیں۔

2۔ بات کرنے کا موقع محل نہیں دیکھتی، شوہر کے آتے ہی شکایات کا انبار لگا دیتی ہیں۔

3۔ دوسروں کے ساتھ اپنی زندگی کا موازنہ کرتی ہیں۔ اور حاصل نعمتوں کی بھی نا شکری ہی کرتی پائی جاتی ہیں۔

4۔ شوہر کی کوشش کو نہیں سراہتی۔

بہتر ازدواجی زندگی کی تجاویز

دنیا کے سب سے کامیاب شخصیت میرے اور آپ کے پیر و مرشد خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ نے کامیاب ازدواجی زندگی کے لیے ارشادات فرمائے۔ اگر ہم ان کو اپنا لیں تو ایک کامیاب اور پر سکون کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔

1۔ آپ ﷺ نے اس مرد کے ایمان کو کامل قرار دیا ہے۔ جو گھر والوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتا ہے۔

2۔ آپ ﷺنے فرمایا بیویوں کے ساتھ دوستانہ برتاؤ کرو۔

3۔ آپ ﷺ نے مردوں کو یہ نصیحت ہے کہ گھر کے کاموں میں ان کی مدد کیا کریں۔

شیطان کو سب سے زیادہ پسند ہے میاں بیوی میں جھگڑا کروانا۔ یہ دونوں کی ذمہ داری ہے کہ ایسے لوگ جو ان میں پھوٹ ڈلوانا چاہتے ہیں ان سے دور رہیں۔

خواتین کی ذمہ داریاں۔

خوش رہنے کے لے حقوق کے ساتھ ساتھ فرائض بھی ہیں۔

اسلام کہتا ہے کہ اگر عورت فرماں بردار ہو، مال، اولاد اور عزت کی حفاظت کرنے والی ہو اور سب سے بڑھ کر خواتین مرد کی بالادستی کو تسلیم کریں۔ وہ دوسروں کی نسبت زیادہ خوش ہوں گی۔ آخر میں ایک بات امریکی تحقیقاتی ادارے کی تحقیق کی بھی اپنی بہنوں کی نظر کردوں۔ میاں بیوی کے خراب تعلقات کا نقصان زیادہ خواتین کو ہوتا ہے۔ وہ مختلف سنگین بیماریوں کا شکار ہو جاتی ہیں۔ گوگل کر کے دیکھ لیں۔

Check Also

Shah Dane Ke Bagh Mein Chekhov Aur Olga Ka Raqs

By Tahira Kazmi